More than 6000 vacancies for teachers in Punjab universities are vacant. The shortage of professors in government universities has left the future of students at stake. The government has announced time and time again that it will overcome the teacher shortage, but no practical steps have been taken so far, except for the hiring of university teaching interns.
According to the details, the Punjab government has made claims to address the shortage of teachers in educational institutions. Eight thousand teaching posts were vacant in 790 schools in Punjab as students face educational difficulties. The government sent an application to the Punjab Public Service Commission for the recruitment of 8,000 university professors, of which the Punjab Public Service Commission has so far recruited 2,000 university professors.
امید کرتا ہوں کہ سب بہن بھائی خیریت سے ہوں گے سب بہن بھائیوں سے درخواست ہے کہ میرے یوٹیوب چینل کو خود بھی سبسکرائب ضرور کریں اور دوستوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ شئر کرے شکریہ
چینل سبسکرائب کرنے کے لیے ابھی لنک پر کلک کریں
Despite the hiring of these 2,000 teachers, 6,000 vacancies for college teachers are still vacant in Punjab. Public universities in the province do not provide quality education to students, so parents prefer private institutions. The shortage of teaching staff is one of the main reasons in this regard. The Government must address the problem as soon as possible. On the other hand, people find it difficult to pay the high fees of private universities because the number of admissions in government universities increases every year, which seriously affects the quality of education provided.
پنجاب کی جامعات میں اساتذہ کی 6000 سے زائد آسامیاں خالی ہیں۔ سرکاری یونیورسٹیوں میں پروفیسرز کی کمی نے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔ حکومت نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ اساتذہ کی کمی پر قابو پالے گی لیکن ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، سوائے یونیورسٹی ٹیچنگ انٹرنز کی بھرتی کے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کے دعوے کیے ہیں۔ پنجاب کے 790 سکولوں میں آٹھ ہزار تدریسی اسامیاں خالی ہیں کیونکہ طلباء کو تعلیمی مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت نے یونیورسٹی کے 8 ہزار پروفیسرز کی بھرتی کے لیے پنجاب پبلک سروس کمیشن کو درخواست بھیجی تھی جس میں سے پنجاب پبلک سروس کمیشن اب تک 2 ہزار یونیورسٹی پروفیسرز کی بھرتی کر چکا ہے۔
ان 2 ہزار اساتذہ کی بھرتی کے باوجود پنجاب میں کالج اساتذہ کی 6 ہزار آسامیاں ابھی تک خالی ہیں۔ صوبے کی سرکاری یونیورسٹیاں طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم نہیں کرتیں اس لیے والدین نجی اداروں کو ترجیح دیتے ہیں۔ تدریسی عملے کی کمی اس حوالے سے ایک اہم وجہ ہے۔ حکومت کو جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔ دوسری جانب لوگوں کو پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی زیادہ فیسیں ادا کرنے میں مشکل پیش آتی ہے کیونکہ ہر سال سرکاری یونیورسٹیوں میں داخلوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے جس سے فراہم کی جانے والی تعلیم کا معیار بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
0 Comments